• Uncategorized
  • 0

گرین بلڈنگز، کیسے ماحول دوست ہوتی ہیں ؟

موسمیاتی تبدیلی  کو اکیسویں صدی کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کہ 189 ممالک نے پیرس کلائمنٹ  ایگریمنٹ پر دستخط کیے ہیں ۔ ناسا کی رپورٹ کے مطابق  گزشتہ 40 سالوں کے دوران زہریلی گیسوں   کے اخراج  اور درختوں کی کٹائی کی وجہ سے دنیا کے درجہ حرارت میں   18۔1 سینٹی گریڈ تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔جبکہ 2016 اور 2020   کو گرم ترین سال قرار دیا گیا ہے ۔ موسمیاتی تبدیلی میں کاربن کے اخراج کا بہت  بڑا ہاتھ ہے  جو کہ صرف صنعتی انقلاب  کی مرہون منت نہیں بلکہ انسانوں کی دیگر بہت سی سرگرمیاں سے جن سے کاربن خارج ہوتی ہے ۔۔۔ ایسے میں آپ کا”اے سی ” چلا دینا بھی  ماحول کی آلودگی کا سبب بن سکتا ہے ۔  انسانوں کی شہروں کی جانب ہجرت سے بھی عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق 70 فیصد زہریلی گیسوں کا اخراج شہروں سے ہوتا ہے جس میں سے 40 فیصد صرف عمارتیں خارج کرتیں ہیں۔  ایسے میں گرین بلڈنگز بنا کر عمارتوں سے زہریلی گیسوں کے اخراج کو روکا جا سکتا ہے ۔

گرین  بلڈنگ کیا ہے؟

گرین بلڈنگ یا سبز عمارت  کا ماڈل سب سے پہلے امریکی آرکیٹیکٹ پال سولیری  نے 1960 میں بنایا  جس کے زریعے ہم  عمارتوں کو ماحول دوست بنا سکتے ہیں ۔ان   عمارتوں کی  تعمیر  اور آپریشن کو  نیچر سے مطابقت  رکھنے کے ماڈل پر ترتیب دیا جاتا ہے۔  گرین بلڈنگ کوئی بھی عمارت ہو سکتی ہے پھر چاہے وہ دفاتر ہوں گھر یا ہسپتال  ۔۔ ان کی تعمیر اس انداز سے کی جاتی ہے  جس سے  توانائی کا موثر استعمال  بھی ممکن ہو اور ان کے بنانے سے  ماحول کے ساتھ ساتھ انسانوں کی صحت اور ان کے مزاج پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں ۔جیسے  کہ نیشنل گرڈ سے مہنگی بجلی حاصل کر نے کی بجائے ہم سبز عمارتوں میں سولر پینلز وغیرہ کا استعمال کر سکتے ہیں ۔ سولر پینل  لگا کر ہم دھوپ  یا ہوا کے زریعے بھی  گھروں  یا دیگر عمارتوں میں ایسی بجلی پیدا کر سکتے ہیں جو سستی  اور  قابل تجدید بھی ہو ۔دیواروں میں پولی یوتھرین   یا ایروجل  کے استعمال سے آپ اپنے گھروں کو گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم رکھ سکتے ہیں جس سے اے سی اور ہیٹر کے استعمال میں کمی آئے گی۔

گرین بلڈنگز  بنانے کے لیے سائٹ کا ایسے علاقوں میں ہونا ضروری نہیں جو   سرو سبز ہو بلکہ آپ شہروں میں بھی اپنے گھروں  کی چھت پر پھول پودے یا کیاریاں لگا کر بھی گرین ایفیکٹ دے سکتےہیں ۔ ایک تو ان سے  آپ کو اپنا گھر یا دفتر ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملے گی  دوسرا   ان پودوں سے آپ بارش کے پانی کو محفوظ کر سکتے ہیں ۔ گھروں کے سامنے پانچ فٹ کی جگہ درختوں اور کیاریوں کے لیے مختص کرنے بھی آپکو صاف اور آلودگی سے پاک  آکسیجن مہیا کر نے میں مدد دیتے  ہیں ۔ 

یہاں عمارتوں کا اینگل بھی اسے گرین بنانے میں مدد دیتا ہے ۔ اگر آپ کسی بھی عمارت کی تعمیر کروا رہے ہیں تو اسے ایسے اینگز پر بنوائیں کہ اس میں  آسمان نظر آئے ۔ جس سے ہوا اور دھوپ آسانی سے  آسکے گی۔پارکنگ بھی ہوا کی آمدو رفت میں  کافی حد تک کارگر ثابت ہوتی ہے ۔عمارت بنواتے ہوئے ایسے تعمیراتی مٹریل کا استعمال کیا جانا چاہیے جو پائیدار ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول دوست بھی ہو۔جیسے کہ نیچرل کلے، بیمبو، ریسائیکلڈ سٹیل ، پری کاسٹ کنکریٹ  یا ڈائمینشن  سٹون  ایسے تعمیراتی مٹیریل ہیں جو زہریلی  گیس مواد کے اخراج  کو کم سے کم تر بناتے ہیں۔

You may also like...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *