پاکستان رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے جدید رحجانات  

Latest Investment Trends in Pakistan Real Estate

پاکستان میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ گزشتہ چند سالوں سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اگرچہ ملک کو شدید وبائی مرض کا سامنا کرنا پڑا، لیکن پراپرٹی مارکیٹ مضبوط رہی اور مقامی اور بین الاقوامی خریداروں کی طرف سے سرمایہ کاری کو راغب کرتی رہی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ آنے والے سالوں میں پاکستانی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں بہت زیادہ ترقی ہونے کا امکان ہے۔ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کو دیکھ لیں- اس میں کہا گیا ہے کہ زراعت کے بعد پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا شعبہ روزگار فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2023 میں پاکستان میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں 2.3 فیصد اضافہ متوقع ہے، جو یقیناً خریداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے اچھی خبر ہے۔

آج کے اس بلاگ میں ہم اُن جدید عوامل اور رحجانات پر روشنی ڈالیں گے جن کی بدولت پاکستان رئیل اسٹیٹ ترقی کی منازل عبور کر سکتی ہے یا کر رہی ہے۔

جدید رحجان اور گیٹڈ کمیونٹی

 

gated communities - Latest Investment Trends in Pakistan Real Estate - ahgroup-pk

پاکستان میں اگررئیل اسٹیٹ میں جدید رحجانات کی بات کی جائے تو کچھ عوامل ایسے ہیں جنہوں نے لوگوں کی طرزِ رہائش کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ جس میں سرِ فہرست گیٹڈ کمیونٹیز ہیں جو کسی بھی رہائشی منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے سرمایہ کار کے لیے سب سے پہلا جزو ہے

ایک گیٹڈ محلہ وہ ہے جہاں سوسائٹی کی حدود کو دیواروں سے نشان زد اور محفوظ کیا جاتا ہے، اور داخلی اور خارجی راستوں کی حفاظت کی جاتی ہے۔ تحفظ کے احساس کے ساتھ ساتھ، ایسی بے شمار وجوہات ہیں جن کی وجہ سے لوگ غیر گیٹڈ شہری علاقے کے مقابلے میں ایک گیٹڈ کمیونٹی میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں، جن میں سے کچھ پرائیویسی، صفائی، امن پسندی، اور اس طرح کی ایک مخصوص رہائشی کمیونٹی کا رکن ہونا ہیں۔ 

ہائی رائز عمارتوں کا بڑھتا ہوا رحجان 

Latest Investment Trends in Pakistan Real Estate

پاکستان میں ہائی رائز عمارتوں کا رحجان دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے جس وجوہات درج زیل ہیں۔عالمی آبادی میں اضافے کی سطح اور دیہی سے شہری نقل مکانی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کی وجہ سے شہری علاقوں میں زمین تیزی سے نایاب وسائل بنتی جا رہی ہے، شہری منصوبہ سازوں کو افقی توسیع پر عمودی ترقی کو اپنانے پر مجبور کر رہی ہے۔ شہروں کی عمودی ترقی ایک ایسے حل کے طور پر ابھری ہے جو پائیدار وسائل کی کھپت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک چھوٹے علاقے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو ایڈجسٹ کر سکتی ہے۔ پاکستان کا رہائشی منظر ان بڑے بنگلوں کی مانگ سے چلتا ہے جو اس کے مالکان کو وقار کا احساس فراہم کرتے ہیں۔ تاہم، دیے گئے مقصد کے لیے بنگلے کے مالک ہونے کی خواہش طویل مدت میں پائیدار نہیں ہے کیونکہ یہ وسائل سے بھرپور اور اعلیٰ دیکھ بھال ہے۔ دوسری طرف، بلند و بالا اپارٹمنٹس کو زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور وسائل کو رہائشیوں کے درمیان زیادہ کارکردگی کے ساتھ بانٹ دیا جاتا ہے۔

بلند و بالا تعمیرات میں اضافے سے تعمیراتی اور ترقیاتی شعبے کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔ جو لوگ خام مال کا کاروبار کرتے ہیں انہیں زیادہ کاروبار مل رہا ہے اور مزدوروں، آرکیٹیکٹس اور انجینئروں کو روزگار کے نئے مواقع مل رہے ہیں۔ پاکستان کا پراپرٹی سیکٹر بھی فلک بوس عمارتوں کی ترقی کے لیے کمر بستہ ہے۔ 150 میٹر کی اونچائی کو عبور کرنے والی عمارتوں کے لیے ذہین تعمیر اور ڈیزائن کے حل کی ضرورت ہوتی ہے۔

مخلوط استعمال (میکسڈ یوز) پراپرٹی کا رحجان

mixed-used-Latest-Investment-Trends-in-Pakistan-Real-Estate-Ahgroup-pk

مخلوط استعمال کی تعمیر کا تصور بھی حالیہ برسوں میں پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کے سب سے مشہور رجحانات میں سے ایک رہا ہے۔ جیسا کہ نام سے پتہ چلتا ہے، یہ رئیل اسٹیٹ کی ترقی کی ایک قسم ہے جو سمجھداری سے منصوبہ بند تجارتی، رہائشی، اور بعض اوقات کارپوریٹ کمپلیکس بھی ایک ہی چھت کے نیچے رکھتی ہے۔

مخلوط استعمال کے کمپلیکس عام طور پر ملک کے بڑے میٹروپولیٹن علاقوں کے وسیع اور ہلچل مچانے والے شہری مراکز میں پائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں پراپرٹی کے اس رجحان کی بے پناہ مقبولیت کے پیچھے ایک اور نمایاں وجہ اندرونی سہولیات اور محفوظ ماحول کی دستیابی ہے۔

ولا کی طرز کے گھر

scape-villas-latest-investment-trends-in-pakistan-real-estate-ahgroup-pk

وہ دن گئے جب صرف بڑی حویلی کی قسم کے رہنے کی جگہوں کو ولاز کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا تھا۔ پائیدار ترقی اور تعمیراتی طریقوں پر دھیان دیتے ہوئے، حالیہ برسوں میں گھروں کا سائز سکڑ گیا ہے۔ رہنے کی جگہ کا سب سے ذہین استعمال کرتے ہوئے، اب ملک بھر میں تقریباً ہر دوسری ہاؤسنگ اسکیم میں ولا طرز کے گھر بنائے جا رہے ہیں۔

عالمی معیار اور جمالیاتی لحاظ سے خوشنما شہری انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے، ایک مخصوص رہائشی اسکیم میں ان میں سے زیادہ تر ہاؤسنگ یونٹس کا سائز ایک جیسا ہے اور عصری ترتیب کے ساتھ یکساں طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ ایک سطح یا ایک سے زیادہ منزلہ ڈھانچہ ہو سکتا ہے جس کے ارد گرد جدید ترین محلے کی سہولیات موجود ہوں۔ پاکستان کے کچھ بڑے شہروں میں، چھوٹے سائز کے ولاز کو اب اچھی طرح سے منصوبہ بند کمیونٹیز میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ بجٹ پر پرتعیش اور جدید دور کے رہنے کا تجربہ پیش کیا جا سکے۔

ہوٹل/سروس شدہ اپارٹمنٹس

پاکستان میں، ایک اور تیزی سے ابھرتا ہوا رئیل اسٹیٹ کا رجحان ہوٹل اپارٹمنٹس اور سروسڈ اپارٹمنٹس کی ترقی ہے۔ دیگر اقسام کی جائیدادوں کی طرح، یہ اب ملک کے تقریباً ہر دوسرے بڑے میٹروپولیٹن علاقے میں بھی پائے جاتے ہیں۔

ہوٹل اپارٹمنٹس اور رہائشی اپارٹمنٹس کے درمیان بہت سے فرق ہیں۔ ٹھیک ہے، ان میں سب سے نمایاں یہ ہے کہ ہوٹل کے اپارٹمنٹس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس لیے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ آپ کو ایک شاندار اور اچھی سہولت والا طرز زندگی پیش کیا جائے۔ آپ کو اعلیٰ درجے کی دربان خدمات کے ساتھ مکمل طور پر فرنشڈ رہنے کی جگہ ملے گی۔ جدید دور کی تمام سہولیات کے ساتھ ریزورٹ جیسا رہنے کا تجربہ لگتا ہے، 

ٹاؤن ہاؤسز

Town-Houses-latest-investment-trends-in-pakistan-real-estate-ahgroup-pk

ٹاؤن ہاؤس کا بنیادی تصور پائیدار شہری ترقی کے ساتھ بالکل مطابقت رکھتا ہے۔ اس قسم کی جائیداد میں بنیادی طور پر ایک چھوٹا سا نشان ہوتا ہے لیکن زیادہ رہنے کی جگہ پیش کرنے کے لیے، اس میں متعدد منزلہ خصوصیات ہیں۔ ملک میں بہت سی نئی ہاؤسنگ ڈیولپمنٹس اب ٹاؤن ہاؤسز متعارف کروا رہی ہیں۔

ٹاؤن ہاؤسزنہ صرف رہائشی اسکیم کو ایک انتہائی جدید شکل دیتے ہیں بلکہ کمیونٹی کی زندگی کے تصور کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک ہی گلی میں اس طرح کے درجنوں چھوٹے سائز کے ہاؤسنگ یونٹس ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں ایک زیادہ منسلک اور سماجی طور پر فعال پڑوس ہو سکتا ہے۔

آج کی تعمیراتی تکنیکوں کے ساتھ منصوبہ بند ٹاؤن ہاؤسز ولا گھروں سے کم محسوس نہیں کرتے، خاص طور پر اگر وہ عظیم الشان ترتیب اور عصری تکمیل پر فخر کرتے ہیں۔ بجٹ کے موافق لیکن آرام دہ، ایک محفوظ گیٹڈ کمیونٹی میں ٹاؤن ہاؤس ایک چھوٹے سے خاندان کے لیے بہترین ٹھکانہ ہو سکتا ہے۔

AH BLOG رئیل اسٹیٹ دنیا کی ایسی مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے وزٹ کریں

You may also like...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *