سنوفال دیکھنے جانے والوں کے لیے چند احتیاطی تدابیر

tips to stay safe in snowstorm

برفباری کا سیزن شروع ہوتے ہی سیاح اپنا رخ پہاڑی علاقوں کی جانب موڑ لیتے ہیں، پاکستان میں بھی سردیوں کے موسم میں شمالی علاقہ جات میں برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لیے لاکھوں افراد دوست و احباب کے ہمراہ پہنچتے ہیں۔ لیکن گزشتہ ہفتے مری میں ہونے والی شدید برفباری نے سیاحوں کو نئے سرے سے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ موسم سرما میں پہاڑی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر جاتا ہے ایسے میں اگر آپ کسی ایسے علاقے میں پھنس جاتے ہیں جہاں برفانی طوفان کا خدشہ ہو تو چند احتیاطی تدابیر کر کے آپ نہ صرف وہں سے بحفاظت واپس آسکتے ہیں بلکہ دوسروں کی جان بھی بچا سکتے ہیں ۔ اس بلاگ میں ہم آپکو بتائیں گے کہ وہ احتایطی تدابیر کیا ہیں

“گو بیگ” ساتھ رکھیں

ماہرین کے مطابق برفباری والے علاقوں کی جانب سفر کرنے سے قبل ایک ” گوبیگ” تیار لینا ضروری ہے۔ جس میں کھانے، پانی اور چارج شدہ سیل فون کے علاوہ پارکس، کمبل، سلیپنگ بیگ، جوتے ، ٹوپیاں، ماچس یا لائٹر ، دوائیں، وائپس، ایک بیلچہ، ایک فرسٹ ایڈ کٹ، ایک سیل فون چارجر، ایک آئس سکریپر، جمپر کیبلز اور گیس کا بھرا ہوا ٹینک پاس ہونا چاہیے۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ان اشیاء کو اپنی کار میں سال بھر رکھیں۔

خود کو گرم رکھیں

اگر آپ کسی بھی برفانی طوفان میں پھنس جاتے ہیں تو بہتر ہے کہ باہر نکل کرمدد ڈھونڈنے کی بجائے گاڑی میں ہی بیٹھے رہیں۔ ہر ایک گھنٹے بعد گاڑی کا انجن 10 منٹ کے لیے سٹارٹ کریں تاکہ گاڑی گرم رہ سکے۔ باہر نکل کر مدد ڈھونڈنے سے آپ ہاپوتھرمیا کا شکار ہو سکتے ہیں یا پھر کہیں گم سکتے ہیں ایسے میں بہتر ہے کہ گاڑی میں بیٹھ کر مدد کا انتظار کیا جائے ۔ گرم کپڑے پہنے اور سر کو ٹوپی سے ڈھکے رکھیں ۔ ہاتھوں کو بغلوں میں رکھ کر اپنے جسم کو زیادہ زیادہ گرم رکھا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ایک ہی صورت حال ہے جس میں آپ کو باہر قدم رکھنا چاہیے کہ اگر آپ کو یہ چیک کرنے کی ضرورت ہے کہ آپ کی ٹیل پائپ صاف ہے، تاکہ ایگزاسٹ سے کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر کے خطرے کو ختم کیا جا سکے۔

ریسکیو ٹیموں کو متوجہ کریں 

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ کا انجن چل رہا ہو تو اپنی ہیزڈ لائٹس یا ڈوم لائٹس کو آن کریں تاکہ ریسکیورز آپ کو دیکھ سکیں۔اسکے علاوہ آپ گاڑی کے دروازے اور انٹینا پر چکمدار رنگ کا کپڑا باندھ کر بھی ریسکیو ٹیموں کو متوجہ کرسکتے ہیں ۔جب برف اترنے لگے تو مدد کے لیے اشارہ کرنے کے لیے ہڈ کو اوپر کریں۔

اپنا اور اپنی فیملی کا خیال رکھیں

سنوفال میں پھنسے لوگ ڈر اور پریشانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں ، ایسے میں آپکو چاہیئے کہ اپنا اور اپنے ساتھ آئے لوگوں کا خیال رکھیں اور وقتا’ فوقتا’ توانائی بڑھانے والی خوراک کا استعمال کرتے رہیں جن میں  کاربوہائڈیٹ اور چکنائی زیادہ ہو ۔ چاکلیٹس، کینڈی بارز اور خشک میوے کھا کر آپ خود کو طاقت مہیا کرسکتے ہیں۔ اگر پانی کی قلت ہوجائے تو پانی پگھلا کر پیئں اور خود کو ڈی ہائیڈریشن سے بچائیں۔

گاڑی کا ہیٹر بند کر کے سوئیں

برفباری میں پھنسنے والے اکثر افراد سردی سے بچنےکے لیے مسلسل گاڑی کا ہیٹر آن کیے رکھتے ہیں۔ انجن چند مخصوص حالات میں کاربن مونو آکسائیڈ اور ہائیڈرو آکسائیڈ خارج کرتا ہے جس کی معمولی مقدار بھی انسانی صحت کے لیے شدید مضر اور جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔کاربن مونو آکسائیڈ بے رنگ و بُو انتہائی مضرِ صحت گیس ہے۔ یہ قاتل گیس خون میں شامل ہوکر خون سے آکسیجن کی روانی میں رکاوٹ ڈالتی ہے جس سے دل اور دماغ سمیت بہت سے اعضا کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور بالآخر موت واقع ہوجاتی ہے۔ ایسے میں ٹھوڑی ٹھوڑی دیر کے لیے ہیٹر لگائیں اور شیشے نیچے کر دیں تاکہ وینٹیلشن کا عمل چلتا رہے اور اگر سونا ہو تو خود کو گرم رکھنے کے لیے ہیٹر کی بجائے گرم کپڑوں کا استعمال کریں۔

جسم کو حرکت دیتے ہیں

 اگر آپ برف باری میں پھنس جائیں تو کوشش کریں کہ جاگتے رہیں اور جس قدر ممکن ہوسکے حرکت کرتے رہیں تاکہ جسم میں خون کی روانی جاری رہے۔ اپنے جسم کو جس قدر ممکن ہوسکے ڈھانپ لیں اور کوئی بھی حصہ کھلا نہ چھوڑیں۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ اکثر پاکستانی زیادہ سرد موسم کے عادی نہیں ہوتے اسلیے جب بھی سنوفال دیکھنے کا ارادہ کریں، ہمیشہ مکمل تیار ی کے بعد ہی سفر کے لیے نکلیں۔ راستوں اور موسم کا احوال اچھے سے معلوم کرلیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے بچ سکیں۔

You may also like...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *