شاہ فیصل مسجد اسلام آباد کی تاریخ اور طرز تعمیر 

History and Architecture of shah Faysal masjid

دنیا بھر میں بہت سے شہر ایسے ہیں جو کسی بھی ملک کی پہچان بن کر سامنے آتے ہیں  کیونکہ یہاں کچھ عمارتیں ایسی ہوتی ہیں جو اُسے سب سے ممتاز بنا دیتی ہیں کہ جب بھی اُس تعمیر یا لینڈ مارک کا نام لیا جاتا ہے لوگوں کے ذہنوں میں جلدی سے اُس شہر کا نام آجاتا ہے ۔

اگر پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستان میں بھی بہت سی ایسی جگہیں اور تعمیرات ہیں جو اپنی طرزِ تعمیر کی بدولت دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بن کر سامنے آئی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ مشہور دارالحکومت اسلام آباد کی شاہ فیصل مسجد ہے 

آج کے اس بلاک میں ہم شاہ فیصل مسجد اسلام کی تاریخ اور اُس کے طرزِ تعمیر میں استعمال ہنے والے عناصر پر روشنی ڈالیں گے۔

شاہ فیصل مسجد تاریخ کے اوراق سے 

فیصل مسجد کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کی علامت کے طور پر تصور کیا گیا تھا، جس کا نام سعودی عرب کے مرحوم شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے اعزاز میں رکھا گیا تھا، جنہوں نے اس منصوبے کی مالی اور اخلاقی حمایت کی۔

مسجد کی تعمیر کا آغاز 1976 میں ترکی کے معمار ویدات دلوکے کی طرف سے جیتنے والے بین الاقوامی فن تعمیراتی مقابلے کے بعد ہوا۔

ایک دہائی کے مشکل ترین کام کے بعد، آخر کار مسجد مکمل ہوئی اور 1986 میں اس کا افتتاح ہوا۔

فیصل مسجد کا فن تعمیر

مسجد کو اسلامی فن تعمیر کے روایتی گنبد والے ڈیزائن سے ہٹ کر، دلوکے کے ایجاد کردہ  تصور میں بیڈوئن خیمے سے متاثر ایک ، جدید ڈیزائن پیش کیا گیا ہے۔

اس کے آٹھ رُخا کنکریٹ کے خول کے ساتھ، مرکزی نماز ہال 10,000 نمازیوں کو ایڈجسٹ کر سکتا ہے، جب کہ ارد گرد کے صحن اور پورٹیکوز میں اضافی 90,000 نمازی ،نماز ادا کر سکتے ہیں۔

مسجد میں چار بلند و بالا مینار ہیں، جن میں سے ہر ایک 260 فٹ بلند ہے، جو اسلامی دنیا کے چاروں کونوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

یہ مینار دنیا کے بلند ترین میناروں میں سے  ہیں، جو مسجد کی شان و شوکت پر مزید اضافہ کرتے ہیں۔

سفید سنگ مرمر کا اگواڑا( سامنے والا حصہ)، جو یونان سے درآمد کیا گیا ہے، سورج کی شعاعوں کو منعکس کرتا ہے، جس سے مسجد کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

نماز گاہ کے اندر، آپ کو دیواروں پر مزین خطاطی ملے گی، جسے معروف پاکستانی خطاط صادقین نے تخلیق کیا ہے۔

مسجد میں ایک لائبریری، لیکچر ہال، میوزیم اور کیفے بھی ہے، جو اسے نہ صرف عبادت گاہ بناتا ہے بلکہ تعلیم اور ثقافتی تبادلے کا مرکز بھی بناتا ہے۔

فیصل مسجد کی ثقافتی اہمیت

فیصل مسجد صرف ایک فن تعمیر سے بڑھ کر ہے۔ یہ پاکستانی عوام کے لیے اتحاد اور ترقی کی علامت کے طور پر کام کرتی ہے۔

روایتی اسلامی عناصر کو جدید تعمیراتی تکنیکوں کے ساتھ ملا کر، مسجد ملک کی بھرپور تاریخ اور اس کی عصری امنگوں کے درمیان ہم آہنگی کی نمائندگی کرتی ہے۔

مسجد پاکستانیوں کے دلوں میں بھی ایک منفرد مقام رکھتی ہے، کیونکہ اس نے عید کی نماز، قومی دن کی تقریبات، اور ممتاز شخصیات کے جنازوں سمیت کئی اہم تقریبات کی میزبانی کی ہے۔

اس کا پرسکون اور روحانی ماحول زندگی کے تمام شعبوں سے آنے والوں کے لیے سکون اور خوشی کا مقام فراہم کرتا ہے۔

فیصل مسجد اسلام آباد کے بارے میں اکثر پوچھے گئے سوالات

فیصل مسجد کہاں واقع ہے؟

فیصل مسجد پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع ہے۔

فیصل مسجد کا ڈیزائن کس نے بنایا؟

فیصل مسجد کو ترکی کے ماہر تعمیرات ویدات دلوکے نے ڈیزائن کیا تھا جس کے نتیجے میں اُنھیں آغا خان ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

فیصل مسجد کب مکمل ہوئی؟

فیصل مسجد 1986 میں مکمل ہوئی۔

کیا غیر مسلم فیصل مسجد میں جا سکتے ہیں؟

جی ہاں، فیصل مسجد میں غیر مسلم افراد جا سکتے۔ تاہم، کسی بھی مذہبی مقام پر جاتے وقت معمولی اور احترام کے ساتھ لباس پہننا ضروری ہے۔ زائرین کو نماز کے اوقات کا بھی خیال رکھنا چاہیے اور ان ادوار میں مرکزی نماز گاہ میں داخل ہونے سے گریز کرنا چاہیے۔

پاکستانی عوام کے لیے فیصل مسجد کی کیا اہمیت ہے؟

فیصل مسجد پاکستانی عوام کے لیے اتحاد، ترقی اور روحانی عقیدت کی علامت کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ ملک کی بھرپور تاریخ اور اس کی عصری امنگوں کے درمیان ہم آہنگی کی نمائندگی کرتی ہے، جبکہ تعلیم، ثقافتی تبادلے اور قومی تقریبات کے لیے ایک مرکز کے طور پر بھی کام کرتی ہے۔

نتیجہ

فیصل مسجد، اپنے حیرت انگیز ڈیزائن اور ثقافتی اہمیت کے ساتھ، واقعی پاکستانی عوام کے اتحاد، ترقی اور روحانی عقیدت کا ثبوت ہے۔

قوموں کے درمیان دوستی کی علامت اور تعلیم اور ثقافتی تبادلے کے ایک مرکز کے طور پر، یہ آنے والی نسلوں کے لیے امید اور تحریک کی روشنی کے طور پر کھڑی ہے۔

چاہے آپ مقامی ہوں یا سیاح، فیصل مسجد کا دورہ پاکستانی ثقافت، روحانیت اور تعمیراتی ہم آئنگی کے مرکز میں جانے کا سفر ہے۔

You may also like...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *