اسلام آباد سے پیر سوہاوہ تک ڈبل روڈ بن رہی ہے۔
ٹریفک جام پر قابو پانے کے لیے، کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) پیر سوہاوہ روڈ کو وسیع کرنے پر غور کر رہی ہے، جو مارگلہ ہلز نیشنل پارک، وفاقی دارالحکومت اور خیبرپختونخوا کو ملاتی ہے۔ یہ سڑک بری امام کے متبادل راستے کے طور پر بھی کام کرے گی۔
چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن (ر) نور الامین مینگل نے ایم این اے نزہت پٹھان کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کو بتایا کہ پیر سوہاوہ روڈ کی ٹریفک کیپیٹل ٹیریٹری انتظامیہ کے لیے پریشانی کا باعث بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیر سوہاوہ روڈ تعطیلات کے دوران تباہی کا باعث ہے اور گاڑیوں کے نمایاں اخراج کی وجہ سے ٹریفک کی بھیڑ فطرت اور جنگلی حیات کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
شہری ایجنسی پی سی -1 پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ پیر سوہاوہ روڈ کے ساتھ نیشنل پارک میں ایک خیرمقدم اور معلوماتی مرکز بنایا جا سکے۔ مینگل نے مزید کہا کہ موجودہ سڑک کو ڈبل روڈ تک پھیلانے اور پیر سوہاوہ تک متبادل راستے کے لیے سروے جاری ہے۔
سی ڈی اے کے سربراہ نے اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (آئی ڈبلیو ایم بی) کو بتایا کہ شہری ایجنسی نے 70 سالوں میں پہلی بار نیشنل پارک میں باڑ لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں بنچز، گیزبوز اور ڈسٹ بنز دوبارہ قابل استعمال پلاسٹک سے بنائے گئے ہیں۔
اس سے پہلے بھی اس منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب مینگل نے اسے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا۔ پاکستان کی موجودہ وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان بھی ان لوگوں میں شامل تھیں جنہوں نے اس منصوبے کے خلاف اعتراض کیا تھا۔ قطع نظر، شہری ایجنسی اس سڑک کی منظوری ملتے ہی اس کی تعمیر شروع کرنے کے لیے تیار نظر آتی ہے۔