جدید دور کی قدیم ثقافت
شہر کا تعارف
جدید دور کی قدیم ثقافت
ڈیرہ اسماعیل خان تقریبا چھ سو سال پرانا شہر ہے 2017 کے مطابق اس شہر کی آبادی 217000 اس لحاظ سے ڈیرہ اسماعیل خان پاکستان میں 37 نمبر کا بڑا شہر ہے ثقافتی ورثے کے رنگ میں رنگا ہوا شہر اپنی مثال آپ ہے
بولے جانے والی زبان
سرائیکی واسیب اور پشتون جوگ کا یہ آمیزہ شہر اپنے زندہ دل لوگ اور لوک ورثہ کی وجہ سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے سر پر پگڑی اور تن پر سادہ لباس پہلے یہ لوگ انتہائی محنت کش اور پر خلوص مزاج رکھتے ہیں
لذیذ اور منفرد کھانے
یہاں کے کھانے میوہ جات اور رہن سہن میں ثقافتی ورثے کی ترجمانی ہوتی ہے اس شہر کے تمام لوگ اس شہر کو سیاہی فروخ دینے میں گوشہ ہے پہاڑپور، رنگ پور کافر کوٹ اندرون شہر کی رونق اور نہر کنارے کے دیدار کے لیے سیاحت عروج پر ہے جہاں سوہن حلوے کی مٹھاس صوبت کی عمدہ ڈش اور ڈھکی کی کھجوروں کی سوغات سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے یہ شہر ہنر مند لوگوں سے بھرا ہوا ہے محنت پسند لوگ ہنر کے وہ جوہر دکھاتے ہیں جو کہ اپنی مثال آپ ہیں
شہر کے لوگوں کا ہنر
فرنیچر پر باریک کاریگری اور لکڑی رنگنا یہاں کے لوگوں کے ہنر کی عکاسی کرتا ہے کپڑوں کو خوبصورت گوٹے اور پھول بنا کر اسے چادر کی شکل دے کر ثقافت کو جدید نظر دیتے ہیں شہر میں پرانی طرز کے گھر اور محلات ماضی کے عظیم دور کی عکاسی کرتے ہیں جسے دیکھ کر یہ ثابت ہوتا ہے اس زمین نے ہمیشہ ہی وہ سپوت پیدا کیے جو کہ فن تعمیری میں بھی مہارت رکھتے تھے یہاں کے لوگوں کی خواہش ہے کہ یہ شہر نا صرف اندرون ملک لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے بلکہ اس کی ثقافت اور روایات کو دیکھنے دنیا کے کونے کونے سے سیاح آئے پاکستان رنگا رنگ ثقافتوں کی وہ دھرتی ہے جس کا ہر نظارہ حسین دلفریب ہے یہاں مختلف سوچ عقائد اور زبانوں کے لوگ مل جل کر رہنے لگے تو یہ دھرتی امن کا گہوارہ بن جائے گا