ماحولیاتی آلودگی اور ناگہانی آفتوں سے بچنے کے لئے شجرکاری ضروری

ماحولیاتی تحفظ کیلئے شراکت داری
ماحولیاتی تحفظ کیلئے شراکت داری

ماحولیاتی تحفظ کیلئے شراکت داری

فریز لینڈ کمپینا موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری کو فروغ دے رہا ہے۔ درخت لگانے کے اقدام کو حوصلہ افزائی کے لیے اُس نے ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف۔ پاکستان) سے شراکت داری کرلی ہے۔

اس تعاون کے ذریعے درخت لگانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس سے آلودگی، جنگلات کی کٹائی اور سیلاب سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

اس شراکت داری کے تحت ایف سی ای پی ایل کی ٹیم نے کراچی میں ڈبلیو ڈبلیو ایف ویٹ لینڈ سینٹر میں مینگروو کے پودے لگائے۔ مزید برآں ڈبلیو ایف ایف نے ایف سی ای پی ایل کے

ملازمین کو شجرکاری کی تکنیک سمجھانے کے ساتھ درختوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کی تربیت بھی فراہم کی۔

اس شراکت داری پر تبصرہ کرتے ہوئے فریز لینڈ کمپینا پاکستان کی ہیڈ آف سسٹین ایبلٹی ثانیہ ستار نے کہا کہ تخلیق نو ایف سی ای پی ایل کی مقامی پائیداری حکمت عملی کا بنیادی

ستون ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کا حل تلاش کرنا وقت کی ضرورت اور ایک مربوط و مرکوز حکمت عملی اور باہمی تعاون کے ذریعے ہم اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایف سی ای پی ایل کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ فیصل رازی نے کہا کہ ہم فطرت کے ساتھ توازن قائم کرتے ہوئے پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے پُرعزم ہیں۔ یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کے لیے بہتر دنیا چھوڑ کر جائیں۔

موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈبلیو ڈبلیو ایف۔ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی نے کہا کہ شدید گرمی سے لے کر جنگل کی آگ اور حالیہ بدترین سیلاب تک، پاکستان کو موسمیاتی تباہ کاریوں کا سامنا ہے۔ آب و ہوا کے موافقت کے لیے حکومت، کاروباری برادری، غیرمنافع بخش اور ترقیاتی تنظیموں سمیت سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

مینگرووز لگانا اس مسئلے کا ایک حل ہے، جو سمندری طوفانوں، پانی کی تیز لہروں، سونامیوں، ساحل اور ڈیلٹاک خطے کو متاثر کرنے والی دیگر قدرتی آفات کے خلاف پہلی دفاعی لائن ہے۔ مینگرووز صحت مند اور بہتر ماحولیاتی نظام میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جو نہ صرف ہمارے لیے بلکہ حیاتیاتی تنوع کے لیے بھی سودمند ہیں۔
ماحولیاتی تحفظ میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے ایف سی ای پی ایل سکھر اور ساہیوال میں اپنے سہولیاتی مراکز اور شراکت دار فارمرز کے آس پاس درخت لگا رہا ہے۔ کاشتکاروں کو توانائی اور پانی کے تحفظ کے حوالے سے تربیت دے کر، فارمز کو شمسی توانائی پر چلانے میں مدد فراہم کرکے اور کسانوں کو اپنے احاطے میں درخت لگانے کی ترغیب دے کر ایف سی ای پی ایل پاکستانی کسانوں میں ماحولیاتی تحفظات کو فروغ دے رہا ہے۔
پاکستان کی ترقی کے لیے پُرعزم ایف سی ای پی ایل بہتر غذائیت، کسانوں کی اچھی زندگی اور صاف و شفاف قدرتی آب و ہوا کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایف سی ای پی ایل کا تعارف
فریز لینڈ کمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ (ایف سی ای پی ایل) پاکستانی ڈیری کمپنی ہے، جو ہالینڈ کی ملٹی نیشنل کارپوریٹو رائل فریز لینڈ کمپینا کا ذیلی ادارہ ہے۔ کمپنی نے 2005 میں اینگرو فوڈز کے نام سے کام کا آغاز کیا اور سکھر (پاکستان) میں اپنی پیداوار شروع کی۔کمپنی نے اپنے بینر تلے یو ایچ ٹی دودھ ”اولپرز“ متعارف کرایا۔ بعدازاں اینگرو فوڈز نے 2016 میں ہالینڈ کی رائل فریز لینڈ کمپینا کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کرلی۔ کمپنی ماحولیاتی تحفظ، صنفی مساوات، غربت اور بھوک کے خاتمے کے لیے سرگرم ہے۔ کمپنی کے 2 دودھ کے پلانٹ سکھر اور ساہیوال میں ہیں، جب کہ ایک ڈیری فارم نارا میں ہے۔ 1300 سے زیادہ دودھ جمع کرنے کے مراکز اور ہزاروں افراد پر مشتمل نیٹ ورک کمپنی کی پائیداری کو مضبوط بناتی ہے۔ یہ موثر سپلائی چین باشعور کسان اور بااختیار کمیونیٹیز کو بھی یقینی بناتی ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف۔ پاکستان کے بارے میں
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی سب سے بڑی ماحولیات اور فطرت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے تنظیموں میں سے ایک ہے، جوگزشتہ 50 سال سے پاکستان میں جنگلی حیات، جنگلات، سمندر، خوراک اور بازار، آب و ہوا و توانائی اور میٹھے پانی کی فراہمی پر کام کررہی ہے۔ اس کے مینڈیٹ میں قدرتی وسائل کا بچاؤ، جنگلات، کمزور اور خطرے سے دوچار جنگلی جانوروں اور پودوں کی انواع کو بچانا، میٹھے پانی کے ذرائع، گیلی زمینوں، مینگرووز اور قدرتی رہائش گاہوں کا تحفظ، ماحول دوست و پائیدار ترقی اور زراعت کا فروغ اور ان کمیونیٹیز کو بااختیار بنانا جو اپنی روزی روٹی کے لیے قدرتی وسائل پر انحصار کرتی ہیں، ماحولیاتی تعلیم کو فروغ دینا اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے ترقی پسند اقدامات کی حمایت کرنا شامل ہے۔

You may also like...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *